گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر
دِلوں کو مرکزِ مہر و وفا کر
اثر کرے نہ کرے، سُن تو لے مِری فریاد
دلوں کو مرکز مہر و وفا کر
حریم کبریا سے آشنا کر
جسے نان جویں بخشی ہے تو نے
اسے بازوئے حیدر بھی عطا کر