تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ
عطا اسلاف کا جذبِ دُروں کر
ضمیرِ لالہ مئے لعل سے ہُوا لبریز
عطا اسلاف کا جذب دروں کر
شریک زمرہ لا یحزنوں کر
خرد کی گتھیاں سلجھا چکا میں
مرے مولا مجھے صاحب جنوں کر