شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب
رباعیات
ظلامِ بحر میں کھو کر سنبھل جا
رہ و رسم حرم نا محرمانہ
کلیسا کی ادا سوداگرانہ
تبرک ہے مرا پیراہن چاک
نہیں اہل جنوں کا یہ زمانہ