رباعیات
ظلامِ بحر میں کھو کر سنبھل جا
مکانی ہُوں کہ آزادِ مکاں ہُوں
ظلام بحر میں کھو کر سنبھل جا
تڑپ جا پیچ کھا کھا کر بدل جا
نہیں ساحل تری قسمت میں اے موج
ابھر کر جس طرف چاہے نکل جا