ہر اک ذرّے میں ہے شاید مکیں دل
ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے
نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے
تری پرواز لولاکی نہیں ہے
یہ مانا اصل شاہینی ہے تیری
تری آنکھوں میں بےباکی نہیں ہے