خودی کی جلوَتوں میں مُصطفائی
نِگہ اُلجھی ہوئی ہے رنگ و بُو میں
جمالِ عشق و مستی نَے نوازی
نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و بو میں
خرد کھوئی گئی ہے چار سو میں
نہ چھوڑ اے دل فغان صبح گاہی
اماں شاید ملے اللہ ھو میں