وہ میرا رونقِ محفل کہاں ہے
سوارِ ناقہ و محمل نہیں مَیں
ترے سِینے میں دَم ہے، دل نہیں ہے
سوار ناقہ و محمل نہیں میں
نشان جادہ ہوں منزل نہیں میں
مری تقدیر ہے خاشاک سوزی
فقط بجلی ہوں میں حاصل نہیں میں