خودی کے زور سے دُنیا پہ چھا جا
چمن میں رختِ گُل شبنم سے تر ہے
خرد سے راہرو روشن بصر ہے
چمن میں رخت گل شبنم سے تر ہے
سمن ہے سبزہ ہے باد سحر ہے
مگر ہنگامہ ہو سکتا نہیں گرم
یہاں کا لالہ بے سوز جگر ہے