یہ اشعار جو عبد الرحمن اول کی تصنیف سے ہیں تاریخ المقری میں درج ہیں مندرجہ ذیل اردو نظم ان کا آزاد ترجمہ ہے درخت مذکور مدینتہ الزہرا میں بویا گیا تھا
رگوں میں وہ لہُو باقی نہیں ہے
واپس آتے ہوئے
رگوں میں وہ لہو باقی نہیں ہے
وہ دل وہ آرزو باقی نہیں ہے
نماز و روزہ و قربانی و حج
یہ سب باقی ہیں تو باقی نہیں ہے