شیخ مکتب سے

شیخ مکتب ہے اک عمارت گر
جس کی صنعت ہے روح انسانی
نکتہ دلپذیر تیرے لیے
کہہ گیا ہے حکیم قاآنی
پیش خورشید بر مکش دیوار
خواہی ار صحن خانہ نورانی