حکیم نطشہ
اساتذہ
غزل
مقصد ہو اگر تربیت لعل بدخشاں
بے سود ہے بھٹکے ہوئے خورشید کا پر تو
دنیا ہے روایات کے پھندوں میں گرفتار
کیا مدرسہ کیا مدرسے والوں کی تگ و دو
کر سکتے تھے جو اپنے زمانے کی امامت
وہ کہنہ دماغ اپنے زمانے کے ہیں پیرو