زجاج گر کی دکاں شاعری و ملائی
ستم ہے خوار پھرے دشت و در میں دیوانہ
کسے خبر کہ جنوں میں کمال اور بھی ہیں
کریں اگر اسے کوہ و کمر سے بیگانہ
ہجوم مدرسہ بھی سازگار ہے اس کو
کہ اس کے واسطے لازم نہیں ہے ویرانہ