میں کار جہاں سے نہیں آگاہ و لیکن
ارباب نظر سے نہیں پوشیدہ کوئی راز
کر تو بھی حکومت کے وزیروں کی خوشامد
دستور نیا اور نئے دور کا آغاز
معلوم نہیں ہے یہ خوشامد کہ حقیقت
کہہ دے کوئی الو کو اگر رات کا شہباز