خود ابوالہول نے یہ نکتہ سکھایا مجھ کو
وہ ابوالہول کہ ہے صاحب اسرار قدیم
دفعتہ جس سے بدل جاتی ہے تقدیر امم
ہے وہ قوت کہ حریف اس کی نہیں عقل حکیم
ہر زمانے میں دگر گوں ہے طبیعت اس کی
کبھی شمشیر محمد ہے کبھی چوب کلیم