خِرد دیکھے اگر دل کی نگہ سے
کبھی دریا سے مثلِ موج ابھر کر
ملا زادہ ضیغم لولا بی کشمیری کا بیاض
کبھی دریا سے مثل موج ابھر کر
کبھی دریا کے سینے میں اتر کر
کبھی دریا کے ساحل سے گزر کر
مقام اپنی خودی کا فاش تر کر