پانی ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سیماب
موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام
آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر
موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام
مکر و فن خواجگی کاش سمجھتا غلام
شرع ملوکانہ میں جدت احکام دیکھ
صور کا غوغا حلال حشر کی لذت حرام
اے کہ غلامی سے ہے روح تری مضمحل
سینہ بے سوز میں ڈھونڈ خودی کا مقام