خود آگاہی نے سِکھلا دی ہے جس کو تن فراموشی
آں عزمِ بلند آور آں سوزِ جگر آور
غریبِ شہر ہوں مَیں، سُن تو لے مری فریاد
آں عزم بلند آور آں سوز جگر آور
شمشیر پدر خواہی بازوے پدر آور