پھر وہ سوئے چمن آتا ہے خدا خیر کرے
اسدؔ! یہ عجز و بے سامانیِ فرعون توَام ہے
بس کہ فعّالِ ما یرید ہے آج
اسدؔ! یہ عجز و بے سامانیِ فرعون توَام ہے
جسے تو بندگی کہتا ہے دعویٰ ہے خدائی کا