گلشن میں بند وبست بہ رنگِ دگر ہے آج
معزولیِ تپش ہوئی افرازِ انتظار
لو ہم مریضِ عشق کے بیمار دار ہیں
معزولیِ تپش ہوئی افرازِ انتظار
چشمِ کشودہ حلقۂ بیرونِ در ہے آج