وسعتِ سعیِ کرم دیکھ کہ سر تا سرِ خاک
گل کھلے غنچے چٹکنے لگے اور صبح ہوئی
نہ گل نغمہ ہوں نہ پردۂ ساز
گل کھلے غنچے چٹکنے لگے اور صبح ہوئی
سرخوشِ خواب ہے وہ نرگسِ مخمور ہنوز