ع
جادۂ رہ خُور کو وقتِ شام ہے تارِ شعاع
رُخِ نگار سے ہے
جادۂ رہ خُور کو وقتِ شام ہے تارِ شعاع
چرخ وا کرتا ہے ماہِ نو سے آغوشِ وداع