دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا
ہو گئی ہے غیر کی شیریں بیانی کارگر
قیامت ہے کہ سن لیلیٰ کا دشتِ قیس میں آنا
ہو گئی ہے غیر کی شیریں بیانی کارگر
عشق کا اس کو گماں ہم بے زبانوں پر نہیں