تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں
زمانہ سخت کم آزار ہے، بہ جانِ اسدؔ
دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں
زمانہ سخت کم آزار ہے، بہ جانِ اسدؔ
وگرنہ ہم تو توقعّ زیادہ رکھتے ہیں