غنچۂ ناشگفتہ کو دور سے مت دکھا، کہ یُوں
ہم بے خودیِ عشق میں کر لیتے ہیں سجدے
اپنا احوالِ دلِ زار کہوں یا نہ کہوں
ہم بے خودیِ عشق میں کر لیتے ہیں سجدے
یہ ہم سے نہ پوچھو کہ کہاں ناصِیہ سا ہیں