وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو
ابر روتا ہے کہ بزمِ طرب آمادہ کرو
ملی نہ وسعتِ جولان یک جنون ہم کو
ابر روتا ہے کہ بزمِ طرب آمادہ کرو
برق ہنستی ہے کہ فرصت کوئی دم دے ہم کو