ہے سبزہ زار ہر در و دیوارِ غم کدہ جس کی بہار یہ ہو پھر اس کی خزاں نہ پوچھ
ناچار بیکسی کی بھی حسرت اٹھائیے دشواریِ رہ و ستمِ ہمرہاں نہ پوچھ