ہے سبزہ زار ہر در و دیوارِ غم کدہ
نہ پوچھ حال اس انداز، اس عتاب کے ساتھ
ہندوستان سایۂ گل پائے تخت تھا
نہ پوچھ حال اس انداز، اس عتاب کے ساتھ
لبوں پہ جان بھی آ جائے گی جواب کے ساتھ