کوہ کے ہوں بارِ خاطر گر صدا ہو جائیے بے تکلف اے شرارِ جستہ! کیا ہو جائیے
بیضہ آسا ننگِ بال و پر ہے یہ کنجِ قفس از سرِ نو زندگی ہو، گر رِہا ہو جائیے