ایک اہلِ درد نے سنسان جو دیکھا قفس یوں کہا آتی نہیں اب کیوں صدائے عندلیب؟ [1]
بال و پر دو چار دکھلا کر کہا صیّاد نے یہ نشانی رہ گئی ہے اب بجائے عندلیب