آتشبازی ہے جیسے شغلِ اطفال ہے سوزِ جگر کا بھی اسی طور کا حال تھا مُوجدِ عشق بھی قیامت کوئی لڑکوں کے لیے گیا ہے کیا کھیل نکال!