کہتے ہیں کہ اب وہ مَردُم آزار نہیں عُشّاق کی پُرسش سے اُسے عار نہیں جو ہاتھ کہ ظلم سے اٹھایا ہو گا کیونکر مانوں کہ اُس میں تلوار نہیں!