ہلاکِ بے خبری نغمۂ وجود و عدم جہان و اہلِ جہاں سے جہاں جہاں فریاد
آئی اگر بلا تو جگر سے ٹلی نہیں ایرا ہی دے کے ہم نے بچایا ہے کِشت کو