برہہ میں بیتی جائے جوانی
پریتم، برہہ میں بیتی جائے

روگ لگا ہے کیسا جی کو
لِکھ دے کوئی پردیسی پی کو

پُھولوں سی کمھلائے جوانی
سجنی پھولوں سی کمھلائے

مایوسی نے من کو ہے گھیرا
آنسوؤں کا آنکھوں میں بسیرا

آنسو بنے بہہ جائے جوانی
سجنی آنسو بنے بہہ جائے

رین اندھیری سیج ہے سُونی
بِپتا پڑی ہے آ کر دُونی

برہن کو تڑپائے جوانی
سجنی، برہن کو تڑپائے