کچھ شک نہیں کہ تم گُلکدہ کے سلسلہ میں میرا بہت کچھ ہاتھ بٹا سکتی ہو۔ مگر ہائے میں تو تصوّر کی اُس دنیا میں کھو جاتا ہوں جبکہ نہ صرف دُور سے ہاتھ بٹانا، بلکہ ہر لمحہ مجھ سے دو چار رہنا۔ اُف!یہ کیسا دلگداز خواب ہے۔ جس سے میری اشک آلود آنکھیں با ایں ہمہ ضبط۔ ہم آغوش ہو جاتی ہیں۔

مالی امداد کے سلسلہ میں کچھ سمجھ میں نہیں آتا کیا لکھوں؟کیا تمہارا یہ مقصد ہے کہ اب میری ذِلّتیں اس درجہ تک پہنچ گئی ہیں۔ رہنے دو۔ خدارا اس ذکر کو یہیں تک رہنے دو۔ آہ! میری جان۔ میں قیامت تک یہ اہانت برداشت نہیں کر سکتا۔

گُلکدہ کے لئے مضمون کا شکریہ۔ جی ہاں۔ میں نے پہلے بھی کبھی آپ کی تحریروں کو ناپسندیدہ نظروں سے دیکھا ہو گا۔ بہرکیف پرچہ کا پہلا نمبر تمہیں بتلائے گا۔ کہ میں تمہارے حلاوت طراز شکرّیں مضامین سے کس درجہ مفرط عشق رکھتا ہوں؟

خطوں والی کاپی حاضر ہے۔ ابھی اِس میں بہت سے خطوط نقل ہونے باقی ہیں۔ جی ہاں! میں مغرور ہو گیا۔ کہ آپ کی ایک سہیلی نے اُس نظم سے بہت اثر قبول کیا۔ یہ تو کہو۔ تمہاری سہیلی کے نام میں میرا جو حصہ ہے۔ اُس کا تقاضہ تو یہ ہے۔ کہ اُن کی شخصیت کی رنگینیوں میں بھی میرا حصہ ہونا چاہئے۔ لو!اب اور خفا ہو جاؤ!

زیادہ پیار

اُس جگہ

تمہارا

فیضی احسنت ازیں عشق کہ دوراں امروز
گرم دارد ز تو ہنگامۂ رُسوائی را