اِس دَور میں مے اور ہے ‘ جام اور ہے ‘ جم اور
ساقی نے بنا کی روشِ لطف و ستم اور
تہذیب کے آزر نے ترشوائے صنم اور
مسلم نے بھی تعمیر کیا اپنا حرم اور
ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے
جو پیرہن اس کا ہے وہ مذہب کا کفن ہے!
یہ بت کہ تراشیدۂ تہذیب نوی ہے
غارت گرِ کاشانۂ دین نبویؐ ہے
بازو ترا توحید کی قوت سے قوی ہے
اسلام ترا دیس ہے تو مصطفویؐ ہے
نظارۂ دیرینہ زمانے کو دکھا دے
اے مصطفویؐ خاک میں اِس ُبت کو ملا دے!