تواصی بالحق کے ساتھ جڑا ہوا لفظ ہے ’’تواصی بالصبر‘‘یہ بات عام طور پر معروف ہے کہ سچ کڑوا ہوتا ہے (اَلْحَقُّ مُرٌّ). اگر حق کی کوئی چھوٹی سی بات بھی کہی جائے تو بالعموم مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے. جیسا کہ میں نے مثال دی تھی کہ کسی شخص کو اگر کسی دوسرے شخص کا قرض ادا کرنا ہو اور آپ اس سے کہیں کہ بھلے آدمی اس کی رقم ادا کر دو‘ تو عین ممکن ہے کہ آپ کو یہ تیز و تند جواب ملے کہ آپ کون ہوتے ہیں ہمارے معاملے میں دخل دینے والے؟ تو حقیقت یہ ہے کہ حق کی کسی چھوٹی سی چھوٹی بات کا اعلان بھی آسان نہیں ہے. اس راہ میں لوگوں کی مخالفت کاسامنا کرنا ہو گا. بالخصوص بڑے حقائق کے اعلان‘ ان کی تبلیغ اور ان کی اشاعت تو بہت ہی صبر آزما کام ہے. یہ اس کے بغیر ممکن نہیں کہ انسان ہر نوع کے مصائب جھیلنے کے لیے ذہناً تیار ہوجائے اور جان لے کہ جس کام کا اس نے عزم کیا ہے وہ کانٹوں بھرا بستر ہے‘ پھولوں کی سیج نہیں!