وَ وَصَّیۡنَا الۡاِنۡسَانَ بِوَالِدَیۡہِ ۚ (آیت ۱۴)
’’اور ہم نے انسان کو نصیحت کی اس کے والدین کے بارے میں…‘‘
اسی طرح سورۃ البقرۃ میں فرمایا:
وَ اِذۡ اَخَذۡنَا مِیۡثَاقَ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ لَا تَعۡبُدُوۡنَ اِلَّا اللّٰہَ ۟ وَ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا………… (آیت ۸۳)
’’اور یاد کرو جب ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا تھا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا اور والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنا.‘‘
اسی طرح سورۃ الانعام میں فرمایا:
قُلۡ تَعَالَوۡا اَتۡلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمۡ عَلَیۡکُمۡ اَلَّا تُشۡرِکُوۡا بِہٖ شَیۡئًا وَّ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا ۚ (آیت ۱۵۱)
’’(اے نبیؐ ! ان سے )کہہ دیجیے کہ آؤ میں تمہیں سناؤں کہ تمہارے ربّ نے تم پر کیا پابندیاں عائد کی ہیں! یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو.‘‘
سورۂ بنی اسرائیل میں فرمایا:
وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّاۤ اِیَّاہُ وَ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا ؕ (آیت ۲۳)
’’اور تیرے ربّ نے فیصلہ کر دیا ہے کہ تم لوگ کسی کی عبادت نہ کرو مگر صرف اُس کی اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو.‘‘