اب ہم ان آیاتِ مبارکہ کے متن کے ساتھ ساتھ ان کا ترجمہ کرتے ہیں‘ تاکہ پہلے بیک نظر ہمارے سامنے وہ مضامین آ جائیں جو اِن آیاتِ مبارکہ میں آ رہے ہیں. پھر ان میں سے ایک ایک پر کسی قدر تفصیل کے ساتھ گفتگو ہو گی.
وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّاۤ اِیَّاہُ وَ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا ؕ
’’اور تیرے ربّ نے فیصلہ کر دیا ہے کہ مت بندگی کرو کسی کی سوائے اس کے‘ اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو.‘‘
اِمَّا یَبۡلُغَنَّ عِنۡدَکَ الۡکِبَرَ اَحَدُہُمَاۤ اَوۡ کِلٰہُمَا فَلَا تَقُلۡ لَّہُمَاۤ اُفٍّ وَّ لَا تَنۡہَرۡہُمَا وَ قُلۡ لَّہُمَا قَوۡلًا کَرِیۡمًا ﴿۲۳﴾
’’اگر پہنچ جائیں تمہارے پاس بڑھاپے کی عمر کو ان میں سے کوئی ایک یا دونوں‘ توانہیں اُف تک نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو اور ان سے نرمی اور ادب کے ساتھ بات کرو.‘‘
وَ اخۡفِضۡ لَہُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحۡمَۃِ وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا ﴿ؕ۲۴﴾
’’اور ان کے سامنے (اپنے) شانے نیازمندی اور ادب کے ساتھ جھکا کر رکھو اور کہو(یہ دعا کیا کرو) کہ اے میرے ربّ ان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے مجھے پالا پوسا جبکہ میں چھوٹا سا تھا.‘‘
رَبُّکُمۡ اَعۡلَمُ بِمَا فِیۡ نُفُوۡسِکُمۡ ؕ اِنۡ تَکُوۡنُوۡا صٰلِحِیۡنَ فَاِنَّہٗ کَانَ لِلۡاَوَّابِیۡنَ غَفُوۡرًا ﴿۲۵﴾
’’تمہارا ربّ خوب جانتا ہے جو کچھ کہ تمہارے جی میں ہے. اگر تم (واقعتا) نیک ہوئے تو یقینا اللہ تعالیٰ رجوع کرنے والوں کے حق میں بہت مغفرت کرنے والا(بخشنے والا) ہے.‘‘
وَ اٰتِ ذَاالۡقُرۡبٰی حَقَّہٗ وَ الۡمِسۡکِیۡنَ وَ ابۡنَ السَّبِیۡلِ وَ لَا تُبَذِّرۡ تَبۡذِیۡرًا ﴿۲۶﴾
’’اور رشتہ دار کو اس کا حق ادا کرو‘ اور محتاج اور مسافر کو بھی (اپنے مال میں سے دو) اور (اپنی دولت کو)بے جا ( نام و نمود اور نمائش کے لیے) نہ اڑاؤ.‘‘
اِنَّ الۡمُبَذِّرِیۡنَ کَانُوۡۤا اِخۡوَانَ الشَّیٰطِیۡنِ ؕ وَ کَانَ الشَّیۡطٰنُ لِرَبِّہٖ کَفُوۡرًا ﴿۲۷﴾
’’یقینا (اپنی دولت) بے جا (نمود ونمائش کے لیے) اڑانے والے شیطانوں کے بھائی ہیں‘ اور شیطان اپنے پروردگار کا بڑا ہی ناشکرا (اورنافرمان) ہے.‘‘
وَ اِمَّا تُعۡرِضَنَّ عَنۡہُمُ ابۡتِغَآءَ رَحۡمَۃٍ مِّنۡ رَّبِّکَ تَرۡجُوۡہَا فَقُلۡ لَّہُمۡ قَوۡلًا مَّیۡسُوۡرًا ﴿۲۸﴾
’’اور اگر تمہیں ان سے اعراض کرنا ہی پڑے‘ اس لیے کہ تم اللہ کی رحمت کے امیدوار ہو ‘تو ان سے بات نرمی سے کرو.‘‘
وَ لَا تَجۡعَلۡ یَدَکَ مَغۡلُوۡلَۃً اِلٰی عُنُقِکَ وَ لَا تَبۡسُطۡہَا کُلَّ الۡبَسۡطِ فَتَقۡعُدَ مَلُوۡمًا مَّحۡسُوۡرًا ﴿۲۹﴾
’’اور اپنے ہاتھ کو نہ تو اپنی گردن کے ساتھ باندھ رکھو اور نہ اس کو بالکل ہی کھلا چھوڑ دو کہ پھر تمہیں بیٹھ رہنا پڑے ملامت زدہ ہو کر (اور) عاجز بن کر.‘‘
اِنَّ رَبَّکَ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ ؕ اِنَّہٗ کَانَ بِعِبَادِہٖ خَبِیۡرًۢا بَصِیۡرًا ﴿٪۳۰﴾
’’یقینا تیرا ربّ رزق کو کشادہ بھی کرتا ہے اور تنگ بھی کرتا ہے جس کے لیے چاہتاہے . وہ یقینا اپنے بندوں (کے حالات) سے باخبر ہے (اور انہیں) دیکھ رہاہے.‘‘
وَ لَا تَقۡتُلُوۡۤا اَوۡلَادَکُمۡ خَشۡیَۃَ اِمۡلَاقٍ ؕ نَحۡنُ نَرۡزُقُہُمۡ وَ اِیَّاکُمۡ ؕ اِنَّ قَتۡلَہُمۡ کَانَ خِطۡاً کَبِیۡرًا ﴿۳۱﴾
’’اور اپنی اولاد کو مفلسی کے خوف سے قتل نہ کرو‘ ہم ان کو بھی رزق دیتے ہیں اور خود تمہیں بھی‘ یقینا ان کو قتل کرنا بہت بڑی خطا ہے.‘‘
وَ لَا تَقۡرَبُوا الزِّنٰۤی اِنَّہٗ کَانَ فَاحِشَۃً ؕ وَ سَآءَ سَبِیۡلًا ﴿۳۲﴾
’’اور زنا کے قریب بھی نہ پھٹکو یقینا وہ بڑی بے حیائی ہے‘ اور بہت ہی گھناؤنا راستہ ہے.‘‘
وَ لَا تَقۡتُلُوا النَّفۡسَ الَّتِیۡ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالۡحَقِّ ؕ وَ مَنۡ قُتِلَ مَظۡلُوۡمًا فَقَدۡ جَعَلۡنَا لِوَلِیِّہٖ سُلۡطٰنًا فَلَا یُسۡرِفۡ فِّی الۡقَتۡلِ ؕ اِنَّہٗ کَانَ مَنۡصُوۡرًا ﴿۳۳﴾
’’اور نہ قتل کرو کسی جان کو جسے اللہ نے محترم ٹھہرایا ہے ‘مگر حق کے ساتھ. اور جو کوئی مظلومانہ قتل کیا جائے تو ہم نے اس کے ولی کو (قصاص کا) اختیار عطا فرمایا ہے‘ پس چاہیے کہ وہ قتل میں حد سے نہ بڑھے‘ یقینا اس کی مدد کی جائے گی.‘‘
وَ لَا تَقۡرَبُوۡا مَالَ الۡیَتِیۡمِ اِلَّا بِالَّتِیۡ ہِیَ اَحۡسَنُ حَتّٰی یَبۡلُغَ اَشُدَّہٗ ۪ وَ اَوۡفُوۡا بِالۡعَہۡدِ ۚ اِنَّ الۡعَہۡدَ کَانَ مَسۡـُٔوۡلًا ﴿۳۴﴾
’’اور یتیم کے مال کے قریب بھی نہ پھٹکو مگر بہترین طور پر تاآنکہ وہ پہنچے اپنی جوانی کو (بالغ ہو جائے)اور عہد کو پورا کرو‘ یقینا عہد کے بارے میں باز پرس ہو گی.‘‘
وَ اَوۡفُوا الۡکَیۡلَ اِذَا کِلۡتُمۡ وَ زِنُوۡا بِالۡقِسۡطَاسِ الۡمُسۡتَقِیۡمِ ؕ ذٰلِکَ خَیۡرٌ وَّ اَحۡسَنُ تَاۡوِیۡلًا ﴿۳۵﴾
’’اور جب ماپ کر دو تو پیمانہ پورا بھرو اور (جب تولو تو) سیدھی ڈنڈی کے ساتھ تولو‘ یہی بہتر (عمدہ طرزِ عمل) ہے اور انجام کار کے اعتبار سے بھی بہترہے.‘‘
وَ لَا تَقۡفُ مَا لَیۡسَ لَکَ بِہٖ عِلۡمٌ ؕ اِنَّ السَّمۡعَ وَ الۡبَصَرَ وَ الۡفُؤَادَ کُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنۡہُ مَسۡـُٔوۡلًا ﴿۳۶﴾
’’اور اُس چیز کی پیروی مت کرو جس کے لیے تمہارے پاس کوئی علم نہیں ہے‘ یقینا کان اور آنکھ اور دل (یعنی سماعت‘ بصارت اور قلب و ذہن کی جو استعدادات تمہیں عطا کی گئی ہیں)‘ ان تمام کے بارے میں باز پرس ہو گی.‘‘
وَ لَا تَمۡشِ فِی الۡاَرۡضِ مَرَحًا ۚ اِنَّکَ لَنۡ تَخۡرِقَ الۡاَرۡضَ وَ لَنۡ تَبۡلُغَ الۡجِبَالَ طُوۡلًا ﴿۳۷﴾
’’اور زمین میں اکڑ کر مت چلو‘ یقینا تم ہرگزنہ تو زمین کو پھاڑ سکتے ہو نہ ہی ہرگز اونچائی اور بلندی میں پہاڑوں کو پہنچ سکتے ہو.‘‘
کُلُّ ذٰلِکَ کَانَ سَیِّئُہٗ عِنۡدَ رَبِّکَ مَکۡرُوۡہًا ﴿۳۸﴾
’’ان تمام باتوں میں جو برائی کے پہلو ہیں وہ تمہارے ربّ کو ناپسندہیں.‘‘
ذٰلِکَ مِمَّاۤ اَوۡحٰۤی اِلَیۡکَ رَبُّکَ مِنَ الۡحِکۡمَۃِ ؕ وَ لَا تَجۡعَلۡ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ فَتُلۡقٰی فِیۡ جَہَنَّمَ مَلُوۡمًا مَّدۡحُوۡرًا ﴿۳۹﴾
’’(اے نبیﷺ !) یہ ہیں وہ باتیں جو آپﷺ کی جانب آپﷺ کے ربّ نے وحی کی ہیں از قسم حکمت و دانائی. اور اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود مت ٹھہرابیٹھنا کہ پھر جھونک دیے جاؤ جہنم میں ملامت زدہ ہو کر (اور) دھکے دیے جا کر‘‘.
اَفَاَصۡفٰىکُمۡ رَبُّکُمۡ بِالۡبَنِیۡنَ وَ اتَّخَذَ مِنَ الۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنَاثًا ؕ اِنَّکُمۡ لَتَقُوۡلُوۡنَ قَوۡلًا عَظِیۡمًا ﴿٪۴۰﴾
’’کیا تمہارے ربّ نے تمہیں تو چُن لیا ہے بیٹوں کے لیے اور خود ملائکہ کی صورت میں بیٹیاں اختیار کر لی ہیں ؟ یقینا تم ایک بہت بڑی بات کہہ رہے ہو.‘‘