ہیں آج کیوں ذلیل کہ کل تک نہ تھی پسند
گستاخیٔ فرشتہ ہماری جناب میں!
یعنی ہم دنیا میں کیوں ذلیل و رسوا ہو گئے اور اس ذلت و رسوائی میں اضافہ کیوں ہوتا چلا جا رہا ہے؟ تو اس کا جواب سورۃ البقرۃ کی اسی آیت میں موجود ہے. یہ اس سبب سے ہے کہ ہم نے شریعت اسلامی کے حصے بخرے کر رکھے ہیں کہ ایک کو مانیں گے‘ ایک کو نہیں مانیں گے. اسی گستاخانہ رویے کی سزا بیان ہوئی : خِزۡیٌ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ’’دنیا کی زندگی میں رسوائی‘ ذلت اور خواری‘‘. یہی سزا ہے جو ہمیں مل رہی ہے اور اسی رویے کی وجہ سے ہم اپنے آپ کو آخرت کے عذاب کا مستحق بنا چکے ہیں. اللہ تعالیٰ کی شانِ غفاری و رحیمی کے سہارے اگر چھٹکارا مل جائے تو بات دوسری ہے.