’جہاد فی سبیل اللہ‘ ایک نظر میں

(ا) سہ حرفی مادہ (Root) : جُہد یعنی کوشش، اردو میں جدوجہد عام طور پر مستعمل ہے. انگریزی میں "To exert ones utmost" 
(ب) جہاد یا مجاہدہ باب مفاعلہ سے ہے جس کے خواص میں مشارکت اور مقابلہ دونوں شامل ہیں. یعنی ’کش مکش‘. انگریزی میں 
"To struggle hard" 
(ج) ظاہر ہے کہ اس کوشش یا کش مکش میں جسمانی قوتیں اور صلاحیتیں بھی کھپتی ہیں اور مال بھی صرف ہوتا ہے. چنانچہ حکمِ جہاد کے ساتھ بالعموم اضافہ ہوتا ہے 
بِاَمْوَالِکُمْ وَاَنْفُسِکُمْ کے الفاظ کا!
(د) پھر یہ بھی لازم ہے کہ یہ کوشش یا کشمکش کسی معین مقصد کے لئے ہو جس کو ظاہر کیا جاتا ہے ’’فی سبیل ‘‘ کے الفاظ سے. گویا اگر کوشش یا کشمکش نفسانی اغراض کے لئے ہو تو یہ ’’جہاد فی سبیل النفس‘‘ ہو گا. علیٰ ہٰذاالقیاس جہاد فی سبیل الوطن بھی ہو سکتا ہے اور فی سبیل القوم بھی، فی سبیل الاشتراکیہ بھی ہو سکتا ہے اور فی سبیل الجمہوریہ بھی، فی سبیل الشیطان بھی ہو سکتا ہے اور فی سبیل الطاغوت بھی. اور ان سب سے جدا اور ہر اعتبار سے منفرد ہے ’’جہاد فی سبیل اللہ!‘‘ 
(ھ) جہاد فی سبیل اللہ:
نقطۂ آغاز یا ’’جہادِ اکبر‘‘ … 
’مجاہدہ مع النفس‘ 
’غایتِ اولیٰ‘ یا مقصدِ اولین… 
’شہادت علی الناس‘ 
’غایتِ قصویٰ‘ یا آخری منزل… 
’اِظْہَارُ دِیْنِ الْحَقِّ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ‘