ابتلاء وامتحان کا نقطۂ عروج
اور نصرتِ الٰہی کا ظہور اور حالات کی فیصلہ کن تبدیلی

غزوۂ احزاب ذو القعدہ ۵ھ؁

ہُنَالِکَ ابْتُلِیَ الْمُؤْمِنُوْنَ وَزُلْزِلُوْازِلْزَالًا شَدِیْدًا 
لن یغزوکم قریش بعد عامکم ھٰذا ولکنکم تغزونھم
 (الحدیث) 

اور

غزوۂ بنی قریظہ اور یہودِ مدینہ کا استیصال
سورۃ الاحزاب: رکوع ۲ ، ۳ کی روشنی میں


بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ 
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اذۡکُرُوۡا نِعۡمَۃَ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ اِذۡ جَآءَتۡکُمۡ جُنُوۡدٌ فَاَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِمۡ رِیۡحًا وَّ جُنُوۡدًا لَّمۡ تَرَوۡہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرًا ۚ﴿۹﴾اِذۡ جَآءُوۡکُمۡ مِّنۡ فَوۡقِکُمۡ وَ مِنۡ اَسۡفَلَ مِنۡکُمۡ وَ اِذۡ زَاغَتِ الۡاَبۡصَارُ وَ بَلَغَتِ الۡقُلُوۡبُ الۡحَنَاجِرَ وَ تَظُنُّوۡنَ بِاللّٰہِ 


’’اے ایمان والو یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر جب چڑھ آئیں تم پر فوجیں پھر ہم نے بھیج دی ان پر ہوا اور وہ فوجیں جو تم نے نہیں دیکھیں، اور ہے اللہ جو کچھ کرتے ہو دیکھنے والا.جب چڑھ آئے تم پر اوپر کی طرف سے اور نیچے سے اور جب پھرنے لگیں آنکھیں اور پہنچ گئے دل گلوں تک اور اٹکلنے لگے تم اللہ پر

الظُّنُوۡنَا ﴿۱۰﴾ہُنَالِکَ ابۡتُلِیَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ زُلۡزِلُوۡا زِلۡزَالًا شَدِیۡدًا ﴿۱۱﴾وَ اِذۡ یَقُوۡلُ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللّٰہُ وَ رَسُوۡلُہٗۤ اِلَّا غُرُوۡرًا ﴿۱۲﴾وَ اِذۡ قَالَتۡ طَّآئِفَۃٌ مِّنۡہُمۡ یٰۤاَہۡلَ یَثۡرِبَ لَا مُقَامَ لَکُمۡ فَارۡجِعُوۡا ۚ وَ یَسۡتَاۡذِنُ فَرِیۡقٌ مِّنۡہُمُ النَّبِیَّ یَقُوۡلُوۡنَ اِنَّ بُیُوۡتَنَا عَوۡرَۃٌ ؕۛ وَ مَا ہِیَ بِعَوۡرَۃٍ ۚۛ اِنۡ یُّرِیۡدُوۡنَ اِلَّا فِرَارًا ﴿۱۳﴾وَ لَوۡ دُخِلَتۡ عَلَیۡہِمۡ مِّنۡ اَقۡطَارِہَا ثُمَّ سُئِلُوا الۡفِتۡنَۃَ لَاٰتَوۡہَا وَ مَا تَلَبَّثُوۡا بِہَاۤ اِلَّا یَسِیۡرًا ﴿۱۴﴾وَ لَقَدۡ کَانُوۡا عَاہَدُوا اللّٰہَ مِنۡ قَبۡلُ لَا یُوَلُّوۡنَ الۡاَدۡبَارَ ؕ وَ کَانَ عَہۡدُ اللّٰہِ مَسۡـُٔوۡلًا ﴿۱۵﴾قُلۡ لَّنۡ یَّنۡفَعَکُمُ الۡفِرَارُ اِنۡ فَرَرۡتُمۡ مِّنَ الۡمَوۡتِ اَوِ الۡقَتۡلِ وَ اِذًا لَّا تُمَتَّعُوۡنَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿۱۶﴾قُلۡ مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یَعۡصِمُکُمۡ مِّنَ اللّٰہِ اِنۡ اَرَادَ بِکُمۡ سُوۡٓءًا اَوۡ اَرَادَ بِکُمۡ رَحۡمَۃً ؕ وَ لَا یَجِدُوۡنَ لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا ﴿۱۷﴾قَدۡ یَعۡلَمُ اللّٰہُ الۡمُعَوِّقِیۡنَ مِنۡکُمۡ وَ الۡقَآئِلِیۡنَ لِاِخۡوَانِہِمۡ ہَلُمَّ اِلَیۡنَا ۚ وَ لَا یَاۡتُوۡنَ الۡبَاۡسَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۙ۱۸﴾اَشِحَّۃً عَلَیۡکُمۡ ۚۖ 

طرح طرح کی اٹکلیں.وہاں جانچے گئے ایمان والے اور جھڑ جھڑائے گئے زور کا جھڑ جھڑانا.اور جب کہنے لگے منافق اور جن کے دلوں میں روگ ہے جو وعدہ کیا تھا ہم سے اللہ نے اور اس کے رسول نے سب فریب تھا.اور جب کہنے لگی ایک جماعت اُن میں اے یثرب والو تمہارے لیے ٹھکانہ نہیں سو پھر چلو، اور رخصت مانگنے لگا ایک فرقہ اُن میں نبی سے کہنے لگے ہمارے گھر کھلے پڑے ہیں، اور وہ کھلے نہیں پڑے، ان کی کوئی غرض نہیں مگر بھاگ جانا.اور اگر شہر میں کوئی گھس آئے ان پر اس کے کناروں سے پھر ان سے چاہے دین سے بچلنا تو مان لیں اور دیر نہ کریں اس میں مگر تھوڑی.اور اقرار کر چکے تھے اللہ سے پہلے کہ نہ پھیریں گے پیٹھ، اور اللہ کے قرار کی پوچھ ہوتی ہے.تو کہہ کچھ کام نہ آئے گا تمہارے یہ بھاگنا اگر بھاگو گے مرنے سے یا مارے جانے سے اور پھر بھی پھل نہ پاؤ گے مگر تھوڑے دنوں.تو کہہ کون ہے کہ تم کو بچائے اللہ سے اگر چاہے تم پر برائی یا چاہے تم پر مہربانی ، اور نہ پائیں گے اپنے واسطے اللہ کے سوا کوئی حمایتی اور نہ مددگار.اللہ کو خوب معلوم ہیں جو روکنے والے ہیں تم میں اور کہتے ہیں اپنے بھائیوں کو چلے آؤ ہمارے پاس، اور لڑائی میں نہیں آتے مگر کبھی.دریغ رکھتے ہیں تم سے

فَاِذَا جَآءَ الۡخَوۡفُ رَاَیۡتَہُمۡ یَنۡظُرُوۡنَ اِلَیۡکَ تَدُوۡرُ اَعۡیُنُہُمۡ کَالَّذِیۡ یُغۡشٰی عَلَیۡہِ مِنَ الۡمَوۡتِ ۚ فَاِذَا ذَہَبَ الۡخَوۡفُ سَلَقُوۡکُمۡ بِاَلۡسِنَۃٍ حِدَادٍ اَشِحَّۃً عَلَی الۡخَیۡرِ ؕ اُولٰٓئِکَ لَمۡ یُؤۡمِنُوۡا فَاَحۡبَطَ اللّٰہُ اَعۡمَالَہُمۡ ؕ وَ کَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرًا ﴿۱۹﴾یَحۡسَبُوۡنَ الۡاَحۡزَابَ لَمۡ یَذۡہَبُوۡا ۚ وَ اِنۡ یَّاۡتِ الۡاَحۡزَابُ یَوَدُّوۡا لَوۡ اَنَّہُمۡ بَادُوۡنَ فِی الۡاَعۡرَابِ یَسۡاَلُوۡنَ عَنۡ اَنۡۢبَآئِکُمۡ ؕ وَ لَوۡ کَانُوۡا فِیۡکُمۡ مَّا قٰتَلُوۡۤا اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿٪۲۰﴾لَقَدۡ کَانَ لَکُمۡ فِیۡ رَسُوۡلِ اللّٰہِ اُسۡوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنۡ کَانَ یَرۡجُوا اللّٰہَ وَ الۡیَوۡمَ الۡاٰخِرَ وَ ذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیۡرًا ﴿ؕ۲۱﴾وَ لَمَّا رَاَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الۡاَحۡزَابَ ۙ قَالُوۡا ہٰذَا مَا وَعَدَنَا اللّٰہُ وَ رَسُوۡلُہٗ وَ صَدَقَ اللّٰہُ وَ رَسُوۡلُہٗ ۫ وَ مَا زَادَہُمۡ اِلَّاۤ اِیۡمَانًا وَّ تَسۡلِیۡمًا ﴿ؕ۲۲﴾مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ رِجَالٌ صَدَقُوۡا مَا عَاہَدُوا اللّٰہَ عَلَیۡہِ ۚ فَمِنۡہُمۡ مَّنۡ قَضٰی نَحۡبَہٗ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّنۡتَظِرُ ۫ۖ وَ مَا بَدَّلُوۡا تَبۡدِیۡلًا ﴿ۙ۲۳﴾لِّیَجۡزِیَ اللّٰہُ الصّٰدِقِیۡنَ بِصِدۡقِہِمۡ وَ یُعَذِّبَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ اِنۡ شَآءَ اَوۡ یَتُوۡبَ 

پھر جب آئے ڈر کا وقت تو تو دیکھے ان کو کہ تکتے ہیں تیری طرف پھرتی ہیں آنکھیں ان کی جیسے کسی پر آئے بے ہوشی موت کی، پھر جب جاتا رہے ڈر کا وقت چڑھ چڑھ بولیں تم پر تیز تیز زبانوں سے ٹوٹے پڑتے ہیں مال پر، وہ لوگ یقین نہیں لائے پھر اکارت کر ڈالے اللہ نے ان کے کیے کام، اور یہ ہے اللہ پر آسان.سمجھتے ہیں کہ فوجیں کفار کی نہیں پھر گئیں، اور اگر آجائیں وہ فوجیں تو آرزو کریں کسی طرح ہم باہر نکلے ہوئے ہوں گاؤں میں پوچھ لیا کریں تمہاری خبریں، اور اگر ہوں تم میں لڑائی نہ کریں مگر بہت تھوڑی.تمہارے لیے بھلی تھی سیکھنی رسول اللہ کی چال اس کیلئے جو کوئی امید رکھتا ہے اللہ کی اور پچھلے دن کی اور یاد کرتا ہے اللہ کو بہت سا.اور جب دیکھی مسلمانوں نے فوجیں، بولے یہ وہی ہے جو وعدہ دیا تھا ہم کو اللہ نے اور اسکے رسول نے اور سچ کہا اللہ نے اور اسکے رسول نے،اور ان کو اور بڑھ گیا یقین اور اطاعت کرنا.ایمان والوں میں کتنے مرد ہیں کہ سچ کر دکھلایا جس بات کا عہد کیا تھا اللہ سے، پھر کوئی تو ان میں پورا چکا اپنا ذمہ اور کوئی ہے ان میں راہ دیکھ رہا، اور بدلا نہیں ایک ذرہ.تاکہ بدلا دے اللہ سچوں کو ان کے سچ کا اور عذاب کرے منافقوں پر اگر چاہے یا توبہ ڈالے

عَلَیۡہِمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿ۚ۲۴﴾وَ رَدَّ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِغَیۡظِہِمۡ لَمۡ یَنَالُوۡا خَیۡرًا ؕ وَ کَفَی اللّٰہُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ الۡقِتَالَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ قَوِیًّا عَزِیۡزًا ﴿ۚ۲۵﴾وَ اَنۡزَلَ الَّذِیۡنَ ظَاہَرُوۡہُمۡ مِّنۡ اَہۡلِ الۡکِتٰبِ مِنۡ صَیَاصِیۡہِمۡ وَ قَذَفَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمُ الرُّعۡبَ فَرِیۡقًا تَقۡتُلُوۡنَ وَ تَاۡسِرُوۡنَ فَرِیۡقًا ﴿ۚ۲۶﴾وَ اَوۡرَثَکُمۡ اَرۡضَہُمۡ وَ دِیَارَہُمۡ وَ اَمۡوَالَہُمۡ وَ اَرۡضًا لَّمۡ تَطَـُٔوۡہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرًا ﴿٪۲۷﴾ 

انکے دل پر، بیشک اللہ ہے بخشنے والا مہربان.اور پھیر دیا اللہ نے منکروں کو اپنے غصہ میں بھرے ہوئے ہاتھ نہ لگی کچھ بھلائی، اور اپنے اوپر لے لی اللہ نے مسلمانوں کی لڑائی، اور ہے اللہ زور آور زبردست.اور اتار دیا ان کوجو ان کے پشت پناہ ہوئے تھے اہل کتاب سے ان کے قلعوں سے اور ڈال دی ان کے دلوں میں دھاک کتنوں کو تم جان سے مارنے لگے اور کتنوں کو قید کرلیا.اور تم کو دلائی ان کی زمین اور ان کے گھر اور ان کے مال اور ایک زمین کہ جس پر نہیں پھیرے تم نے اپنے قدم، اور ہے اللہ سب کچھ کر سکتا.‘‘