چونکہ مقالے کا اصل موضوع ہے ’’اسلام میں محنت کا تصور‘‘ اس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ لفظ محنت پر بھی کچھ عرض کر دیا جائے. یہ لفظ اگرچہ عربی زبان ہی کا ہے مگر نہ قرآن مجید میں اس معنی میں استعمال ہوا ہے‘ نہ حدیث نبویؐ میں‘ نہ ہی موجودہ فصیح عربی میں یہ اس معنی میں مستعمل ہے. قرآن و حدیث کی اصل اصطلاح ’’عَامِل‘‘ ہے. یعنی عمل کرنے والا یامحنت کرنے والا .پھر دوسرا لفظ وہی آجر یا اجیر استعمال ہوتا ہے.