اس وقت دنیا میں بالفعل تو دو ہی نظام ہائے معیشت موجود ہیں ‘یعنی سرمایہ دارانہ نظام اور اشتراکیت .رہا اسلام کا نظامِ معیشت تو وہ دنیا کی ایک اِنچ زمین پر بھی بالفعل قائم نہیں ہے‘ اس کا وجود تو صرف ہمارے ذہنوں میں ہے یا ہماری زبانوں کی نوک پر یا اسی قبیل کی چیز ہے قلم جس تک یہ تصور محدود ہے.