اسلام بمقابلہ اشتراکیت و سرمایہ داریت

یہ بات نوٹ کرنے کی ہے کہ اگرچہ اشتراکیت (Communism ) اور سرمایہ داریت (Capitalism) دونوں بظاہر ایک دوسرے کی ضد ہیں‘ ایک مشرق ہے تو دوسرا مغرب‘ لیکن اسلام کے مقابلے میں ان دونوں میں ایک قدر مشترک ہے. یہ آپس میں تو متضاد اور مقابل ہیں لیکن اسلام کے مقابلے میں اپنے فکری پس منظر کے ساتھ ایک ہی تنے کی دو شاخیں ہیں. اسلام جہاں مادّیت کے مقابلے میں رُوحانیت اور اس دنیوی زندگی کے مقابلے میں آخرت کی دعوت دیتا ہے یہ دونوں نظام صرف اور صرف مادہ پرستی کی بنیاد پر قائم ہیں. یہ فلسفہ ٔمادّیت ہی تھا جس نے ایک قدم آگے بڑھا کر جدلی مادّیت (Dialectical Materialism) کی شکل اختیار کر لی اور کمیونزم وجودمیں آیا. 

اسلام کا معاملہ ان دونوں سے مختلف ہے. یہی وجہ ہے کہ اسلام اپنی ہی قائم کردہ بنیادوں پر اپنے مکمل ڈھانچے میں قائم ہو سکتا ہے اور کسی قسم کی پیوند کاری قبول نہیں کرتا. لہٰذا جب تک وہ نظریاتی بنیاد استوار نہ ہو اسلامی نظام کے ڈھانچے کا خیال گھوڑے کے آگے گاڑی باندھنے کے مترادف ہو گا. پہلے نظریاتی بنیاد کا استحکام ضروری ہے‘ اس لیے کہ اسلام تو ’’ایمان‘‘ ہی کی بنیاد پر قائم ہو گا. اس کے علاوہ کسی اور جڑ یا بنیاد پر اس کے قیام کا تصور ہی بے کار ہے.