(۵ ) حَدَّثْنَا الشَّیْبَانِی قَالَ: سَأَلْتُ زِرَّ بْنَ حُبَیْشٍ عَنْ قَوْلِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ فَـکَانَ قَابَ قَوْسَیْنِ اَوْ اَدْنٰی قَالَ: اَخْبَرَنِی ابْنُ مَسْعُوْدٍ اَنَّ النَّبِیَّ ﷺ رَآی جِبْرِیْلَ لہٗ سِتُّ مِائَۃِ جَنَـاحٍ (صحیح البخاری‘ کتاب بدء الخلق‘ باب ذکر الملائکۃ. وصحیح مسلم‘ کتاب الایمان‘ باب فی ذکر سدرۃ المنتہٰی)
ہمیں شیبانی ؒ نے بتایا کہ میں نے زِر بن حبیش ؒ سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا کہ (ترجمہ) ’’یہاں تک کہ دو کمانوں کے برابر یا اس سے بھی کم فاصلہ رہ گیا‘‘. تو انہوں نے کہا: ’’مجھے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ نبی اکرمﷺ نے جبریل علیہ السلام کو اس صورت میں دیکھا کہ ان کے چھ سو بازو تھے.‘‘
معراج میں نماز کی فرضیت سے متعلق ایک روایت سے اقتباس
عَنْ اَنَسِ ابْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ اَبُوْذَرٍّ یُُحَدِّثُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ قَالَ : فُرِجَ سَقْفُ بَیْتِیْ وَاَنَا بِمَکَّۃَ فَنَزَلَ جِبْرِیْلُ… قَالَ: (صلی اللہ علیہ وسلم): فَرَجَعْتُ اِلٰی مُوْسٰیں فَاَخْبَرْتُہٗ‘ قَالَ: رَاجِعْ رَبَّکَ‘ فَاِنَّ اُمَّتَکَ لَا تُطِیْقُ ذٰلِکَ‘ قَالَ: فَرَاجَعْتُ رَبِّیْ‘ فَقَالَ: ھِیَ خَمْسٌ‘ وَھِیَ خَمْسُوْنَ‘ لَا یُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَیَّ‘ قَالَ: فَرَجَعْتُ اِلٰی مُوْسٰی‘ فَقَالَ: رَاجِعْ رَبَّکَ‘ فَقُلْتُ: قَدِ اسْتَحْیَیْتُ مِنْ رَبِّیْ … (صحیح البخاری‘ کتاب الصلاۃ‘ باب کیف فرضت الصلاۃ فی الاسراء وکتاب احادیث الانبیاء وکتاب التوحید. وصحیح مسلم‘ کتاب الایمان‘ باب الاسراء برسول اللّٰہ ﷺ الی السماوات وفرض الصلوات)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’میں مکہ میں تھا کہ میرے گھر کی چھت میں شگاف ہوا اور حضرت جبریلؑ نازل ہوئے … رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں پھر موسیٰ علیہ السلام کے پاس آیا اور انہیں اس کے بارے میں بتایا‘‘. انہوں نے کہا: ’’اپنے رب کے پاس واپس جائیے‘کیونکہ آپؐ کی امت اس کی طاقت نہیں رکھے گی‘‘. آپؐ نے فرمایا: ’’میں پھر اپنے رب کے پاس واپس پلٹا‘تو رب تعالیٰ نے (نمازوں کی تعداد پانچ معین کرتے ہوئے) فرمایا: ’’یہ (اگرچہ) پانچ ہیں‘مگر (ثواب کے لحاظ سے) پچاس ہی ہیں‘میرے ہاں قول تبدیل نہیں ہوا کرتا‘‘. میں پھر موسیٰ علیہ السلام کے پاس آیا تو انہوں نے پھر مجھے اپنے رب کے پاس واپس جانے کو کہا. مگر میں نے کہا کہ اب مجھے اپنے رب سے حیا آتی ہے…‘‘