لیکن افسوس! اس کے باوجود کہ قیام پاکستان پر قمری حساب سے ساڑھے پینتالیس سال گزر چکے ہیں اور شمسی حساب سے بھی پاکستان اپنی عمر کے پینتالیسویں سال میں قدم رکھ چکا ہے، تاحال اس اصل منزل کی جانب کوئی پیش قدمی نہیں ہوسکی اور ہم پوری وفاداری کے ساتھ اس سیاسی، اقتصادی اور سماجی ڈھانچے کو سینے سے لگائے ہوئے ہیں جو ہمیں انگریز سے وراثت میں ملا تھا…اور ستم بالائے ستم یہ کہ پاکستان میں بعض نیم مذہبی اور نیم سیاسی جماعتوں نے قانونِ شریعت کے نفاذ کے مطالبے کو تو اپنی سیاست کی اساس بنایا لیکن اس سیاسی اور معاشی نظام کو ختم کرنے پر مناسب زور نہیں دیا جو جبرو ظلم اور استحصال و استبداد کی اصل بنیاد ہے اور جسے ختم کیے بغیر بہترین قانون کی برکات بھی ظاہر نہیں ہوسکتیں!