پاکستان اور بھارت نےبلآخر باہمی مفاہمت کی ضرورت محسوس کر لی،اور تازہ اطلاعات کے مطابق پاک بھارت مربوط مذاکرات ماہ رواں میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والے ہیں .غیر ملکی استعمار سےآزادی حاصل کرنے کے بعد۵۶ برس دونوں ملکوں کی باہمی مخاصمت وعداوت میں گزرگئے ہیں . اچھے پڑوسیوں کے سے خوشگوار تعلقات کی راہ میں بہت سے حقیقی عوامل اور نفسیاتی حجابات حائل رہے ہیں لیکن بلاشبہ کشمیر کا تنازعہ اصولی اوربنیادی حیثیت رکھتا ہے گزشتہ ماہ اسلام آباد میں سارک کانفرنس کے موقع پر دونوں ملکوں کے رہنما ؤں نے باہمی مفاہمت کے ساتھ ساتھ کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کا فیصلہ کیا . مذاکرات پہلے بھی کئی بار ہو چکے ہیں لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا . ہمیشہ یہ سوال حائل رہا کہ مفاہمت ہو تو کیونکر ہو؟اور اب بھی یہی سوال جوں کا توں موجود ہے .اس اہم اور بنیا دی سوال کا قابل عمل اور حقیقت پسندانہ حل تنطیم اسلامی کے بانی ڈاکٹر اسرار احمد نے آج سے دس سال قبل دانشور دانیال لطیفی صاحب کی ایک تحریر کے جواب میں ایک طویل مضمون پیش کر دیا تھا جو روزنامہ جنگ لاہور کی اشاعت 22 اپریل 1994 میں شائع ہوا تھا . ڈاکٹر صاحب کے اس مضمون پر ایک تنقید ی تحریر دو قسطوں میں پروفیسر محمد یوسف عرفانی صاحب نے روزنامہ جنگ کی اشاعت بابت 16 اور 17مئی 1994میں چھپوائی . ڈاکٹر صاحب نے اس تنقید کا جواب نئے دلائل کے ساتھ دیا . ڈاکٹر صاحب کے یہ دونوں مضامین ماہنامہ میثاق کے شمارہ جولائی 1994 ءمیں شائع ہو ئے تھے .ان مضامین میں جو موضوعات زیر بحث آئے تھے وہ استفہام کی بھی حیثیت رکھتے اور استدلال کی بھی مثلاً یہ کےْ تقسیم ہند برطانوی منصوبے کا نتیجہ ہے یا الٰہی تدبیر؟ یہ کہ پاک بھارت تعلقات میں جو کشیدگی روزِ اوّل سے موجود ہے وہ انگریز کی گھناؤنی سازش کا نتیجہ ہے . یہ کہ پاک بھارت مفاہمت کیوں ضروری ہے. یہ کہ مسئلہ کشمیر کا حل کیا ہو سکتا ہے. 

اب پاکستان کے مابین باہمی مفاہمت و مصالحت اور مسئلہ کشمیر کہ حل پر بھی مربوط مذاکرات ہونے والے ہیں اور یہ کوئی ایک دن کی بات نہیں آئندہ بھی ہوتے رہیں گےلہٰذاضروری محسوس ہواکہ دس سال پہلے دونوں پڑوسی ملکوں میں مفاہمت و مصالحت کو میثاق کے اوراق سے نکال کر ایک کتابچہ کی صورت میں یکجا کر کے شائع کیا جائے .نیز 1994 کے بعد ڈاکٹر صاحب اپنی کانفرنسوں میں جو بیانات اس سلسلے میں دیتے رہے ہیں وہ بھی اختصار کے ساتھ بطور ضمیمہ شامل کر لیئے جائیں.چنانچہ اس کتابچہ میں ڈاکٹر صاحب کی مندرجہ ذیل تحریریں اور بیانات یکجا ہونگےہیں .

(1) تقسیم ہند:برطانوی منصوبہ یاالٰہی تدبیر؟
اور پاک بھارت کشیدگی : انگریزکی گھناؤنی سازش 
(مطبوعہ 22اپریل 1994 ء روزنامہ جنگ وماہنامہ میثاق لاہور جولائی1994)

(2) پاکستان کاقیام :برطانوی سازش یا خدائی تدبیر؟
     (پروفیسر سیدمحمدیوسف عرفانی صاحب کی تحریر کے جواب میں)
(3) پاک بھارت کشیدگی انگریز کی گھناؤنی سازش 

(4) پاک بھارت مفاہمت اور مسئلہ کشمیر کا حل 

(5) ضمیمہ بابت مسئلہ کشمیر اوراس کاحل 
     (ا) بیان پریس کانفرنس 25 اکتوبر 1995 ء
     (ب) بیان اقتباس از خطاب جمعہ .4فروری 2000 ء
     (ج) بیان پریس کانفرنس .10 جولائی 2001 ء 
     (د) سید شہاب الدین ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف انڈیا کے تائیدی معاملے کا عکس .17فروری 2000 ء 

(6) اینڈورا 

7فروری2004ء 
سیدقاسم محمود
مدیراعلی شعبہ مطبوعات ،قرآن اکیڈمی