عام قاعدہ تو یہ ہے کہ شعراء ، حکماء، فلاسفہ کی قدر ان کے بعد ہوتی ہے. لیکن اقبال کی شہرت ان کی زندگی ہی میں کافی ہوچکی ہے. 
(۱). ترکی زبان میں، عربی زبان میں اور انگریزی زبان میں ان کی بہت سی نظموں کا ترجمہ ہوچکا ہے. ڈاکٹر نکلسن نے اسرارِ خودی کا ترجمہ انگریزی زبان میں کیا ہے. کئی جرمن علماء نے علامہ کے کلام اور فلسفہ پر تبصرہ جرمن زبان میں شائع کیا ہے. ان کے علاوہ یورپ کی مختلف زبانوں میں، ان کے فلسفہ پر محققانہ مضامین لکھے گئے ہیں. 
(میثاق مئی ۱۹۶۹ء)