اس کے بعد فرمایا:
’’اور اگر اہل ایمان میں سے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے مابین صلح کرا دو‘ اور اگر ان میں سے ایک گروہ دوسرے پر زیادتی کرنے پر مصر رہے تو اس سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کے سامنے جھک جائے. پھر اگر وہ اللہ کے حکم کو تسلیم کر لے تو پھر صلح کرا دو ان دونوں کے مابین انصاف کے ساتھ‘ اور عدل سے کام لو‘ یقینا اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے. یقینا تمام اہل ایمان آپس میں بھائی بھائی ہیں‘ پس تم اپنے بھائیوں کے مابین صلح کرا دیا کرو‘ اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو (اس کی نافرمانی سے بچو) تاکہ تم پررحم کیا جائے.‘‘