حدیث 28 - وجوبِ التزامِ ُسنت (سنت کو لازم پکڑنا)

۲۵/اپریل اور۲/مئی ۲۰۰۸ء کے خطابِ جمعہ 
خطبہ ٔمسنونہ کے بعد

اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ 

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ وَ اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡکُمۡ ۚ فَاِنۡ تَنَازَعۡتُمۡ فِیۡ شَیۡءٍ فَرُدُّوۡہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوۡلِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ؕ ذٰلِکَ خَیۡرٌ وَّ اَحۡسَنُ تَاۡوِیۡلًا ﴿٪۵۹﴾ 
(النسائ) 
عَنْ اَبِیْ نَجِیْحٍ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِیَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ : 
وَعَظَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ  مَوْعِظَۃً وَّجِلَتْ مِنْھَا الْقُلُوْبُ، وَذَرَفَتْ مِنْھَا الْعُیُوْنُ، فَقُلْنَا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! کَاَنَّھَا مَوْعِظَۃُ مُوَدِّعٍ فَاَوْصِنَا، قَالَ: 
اُوْصِیْـکُمْ بِتَقْوَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ، وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ، وَاِنْ تَاَمَّرَ عَلَیْکُمْ عَبْدٌ حَبَشِیٌّ، فَاِنَّہٗ مَنْ یَّعِشْ مِنْکُمْ بَعْدِیْ فَسَیَرَی اخْتِلَافًا کَثِیْرًا، فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیِّیْنَ، تَمَسَّکُوْا بِھَا، وَعَضُّوْا عَلَیْھَا بِالنَّوَاجِذِ، وَاِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْاُمُوْرِ، فَاِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ، وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ (۱(۱) سنن ابیداوٗد‘ کتاب السنۃ‘ باب فی لزوم السنۃ. وسنن الترمذی‘ابواب العلم‘باب ما جاء فی الاخذ بالسنۃ واجتناب البدع. وقال : حدیث حسن صحیح سیدنا ابو نجیح عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: 

’’رسول اللہ نے ہمیں ایک وعظ فرمایا جس سے دل کانپ اٹھے اور آنکھیں ڈبڈبا گئیں. ہم نے کہا: یارسول اللہ! یہ تو گویا الوداع کہنے والے (یعنی چھوڑ کر جانے والے )کا سا وعظ ہے. آپ ہمیں مزید وصیت فرمائیں. آپ نے فرمایا: ’’میں تمہیں اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں اور وصیت کرتا ہوں کہ (اپنے حکام و امراء کے) احکام سننا اور اطاعت کرنا ‘خواہ تم پر کوئی حبشی غلام ہی حاکم بن جائے. تم میں سے جو شخص میرے بعد زندہ رہے گا وہ یقینابہت سے اختلافات دیکھے گا‘پس (ان حالات میں) تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت (طریقہ) کو لازم پکڑنا اور اسے داڑھوں سے قابو کرنا. دین میں نئے نئے کاموں کے ایجاد کرنے سے بچ کر رہنا ‘کیونکہ دین میں ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے.‘‘

معزز سامعین کرام!
آج ہمارے زیر مطالعہ اربعین نووی کی حدیث نمبر۲۸ ہے.گویا آج اس کتاب کا دو تہائی حصہ مکمل ہو جائے گا اس مجموعہ احادیث کا نام اگرچہ اربعین ہے لیکن اس میں کل ۴۲ احادیث ہیں‘جس کا دوتہائی ۲۸ احادیث بنتی ہیں اس حدیث کے راوی عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ ہیں اور یہ حدیث سنن ابی دائود اور جامع ترمذی دونوں میں موجود ہے‘ اور امام ترمذی کا کہنا ہے کہ یہ حدیث ’’حسن صحیح‘‘ ہے ‘یعنی سند کے اعتبار سے بہت ہی پختہ ہے. اس میں متعدد باتیں بیا ن ہوئی ہیں جن میں سے ہر ایک کو جوامع الکلم میں سے شمارکیا جاسکتا ہے.